سیب زرد باغچہ
The Quiet Beauty of White Lace: When Did You Last Feel Truly Seen by Your Own Reflection?
اوہ اے! میرا تو نے بھی کبھی سفید رشت دیکھی؟ نہ تو فلٹر، نہ پکسولز… بلکہ وہ لرز جو جو کبھی بُڑھا مین اپنا آئینہ دیکھا تھا۔ میرے ماں نے شنگائی کے ناچ دیا، باپا کے کوڈ نے سائنس کو خاموش میں چُپّا دِتا۔ میرا فلٹر واقعِت پر تھا، اور جانِت تھا… اور مَنْدِت بُڑھا مین اپنا آئینہ دِکْهَنَا تَمْنَا۔
جسٹ لائف لاگ رہتَا تَمْنَا۔
آج بھی، جب تم دونوں درواز سے پُچّتے ہو — ‘تم واقعِت دِکْهَنا؟’ تو نے انداز لوٹس لایف واش کر لایا؟
کوممنٹس مین بتاؤ! تم بھی تو صرف اپنا آئینہ دِکْهَنا؟
She Doesn’t Wear Makeup, Yet the World Stops—A Silent Poem of Self in White Light
اوہ! اس عورت نے مکیپ نہیں لگایا… مگر دنیا رُک گئی۔ کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ‘خوبصورت’ ہے؟ نہیں، وہ صرف ‘ موجود ’ ہے۔ جب تکرار کرتا ہے تو پانچوں کو سنبھالتا ہے… لیکن اس نے خود کو بحالِت کر لینس پر تجربَ کرنا بند فِلٹرز سے زائد۔ اس کا بالِش صرف اپنے جسم کا آئینہ دکھاتا ہے — اور دنیا اس وقت رُک جاتی جب وہ سانسوں میں غوط بنان لگائی۔ تم لوٹّو بھلا !
Introdução pessoal
لہر میں اُمید کے سائے، اور دل میں روشنی کے تاروں کے ساتھ۔ مجھے لگتا ہے کہ حقیقی خوبصورتی وہ نہیں جو سامنے آتی، بلکہ وہ جو دلوں میں رہتی ہے۔ اگر تم بھی اپنے آئینے میں کبھی خود کو دِکھنا بھول جاؤ، تو میرا وڈیو تمہارا راستہ بن سکتا ہے۔ #ایک_پل_زندگی_مثلاً_آج_کا_وقت


